یوں نہ ہر گام آنکھ پانی کر
Poet: imran Gohar By: imran Gohar, Faisalabadیوں نہ ہر گام آنکھ پانی کر
مہنگی چیزوں کی قدردانی کر
زورِ بازو جوان ہے جب تک
دور تیرا ہے حکمرانی کر
درد کو کھینچ پھینک سینے سے
پھر تسلی سے باغبانی کر
مرتبہ دیکھ عشق والوں کا
اپنی خصلت پر نظرِ ثانی کر
عشق کرتا ہے تو زہر بھی پی
یوں نہ ماتم نہ شربیانی کر
ہاں گوہر یہ نہیں تو اتنا کر
عشق نہ کر کہ مہربانی کر
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






