یوں ہی تو میری رات نہیں جگتی ہے کچھ تو ہے جو یہ بات دل کو لگتی ہے تم کہو اور ہم سنیں ہم سنیں اور تم کہو تم جو بات کہتے ہو وہ اپنی بات لگتی ہے جی یہ چاہے کہ بس تمہیں دیکھتے جائیں سب سے جدا تمہاری ہی ذات لگتی ہے