یوں ہی کسی کا نام بد نام نہیں کرتے

Poet: اسد رضا۔۔ By: ASAD, MPK

یوں ہی کسی کا نام بد نام نہیں کرتے۔
عقل والےکبھی ایسا کوئی کام نہیں کرتے

عشق صبر طلبی کا ھمیشہ درس دیتا ھے۔
عاشق کبھی ھنگامہ برپا کہرام نہیں کرتے۔

خواہ لاکھ رنجشیں رکھتے ہوں باہم درمیاں۔
مگر کسی کی عزت کبھی نیلام نہیں کرتے

وہ جس کے کرنے پر ضمیر ملامت کرے۔
یار کبھی بھولے سے وہ کام نہیں کرتے۔

ہم بھی حیثیت رکھتے ہیں اپنا مقام کوئی۔
کاش! زمانے والے ہمیں بدنام نہیں کرتے
 

Rate it:
Views: 857
19 Jun, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL