یھاں پل پل جلنا پڑتا ھے
ھر رنگ میں ڈھلنا پڑتا ھے
ھر موڑ پر ٹھوکر لگتی ھے
ھر حال میں چلنا پڑتا ھے
ھر دل کو سمجھنے کے لیے
خود سے لڑنا پڑتا ھے
کبھی کبھی خود کو کھونا پڑتا ھے
کبھی چھپ چھپ کے رونا پڑتا ھے
کبھی نیند نہ آئے پھولوں پر
کبھی کانٹوں پہ سونا پڑتا ھے
کبھی مر کے جینا پڑتا ھے
کبھی جی کے مرنا پڑتا ھے
کبھی تو خوشیاں لوٹ کر آئینگی
اس آس پر جینا پڑتا ھے