یہی خوش فہمیاں میری
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillمیری نظروں کا دھوکہ تھا جسے میں روشنی سمجھا
 فقط وحشت ہی وحشت تھی مگر میں زندگی سمجھا
 
 گلے مل مل کے روئے ہم بچھڑنے کی حقیقت پر
 تپے صحرا کی حدت کو میں اپنی زندگی سمجھا
 
 ہوا ہے اس قدر مانوس وہ میری اداسی سے
 کہ میرے مسکرانے کو وہ میری بے رخی سمجھا
 
 یہی خوش فہمیاں میری تو اکثر مار دیتی ہیں
 میں اس کی بے وفائی کو بھی اسکی بے بسی سمجھا
 
 اسے معلوم ہی کب تھا دل ناکام کا قصہ
 میرے اشکوں کی بارش کو وہ میری شاعری سمجھا
More Sad Poetry






