یہ آخری دیا ہیں جو جلا دیا تیرے نام کا مولا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

جبکہ بہت دور ہو تم تو پھر
تم سے بات کیسے کرتے

جو بہہ رہے تھے اشک انہیں
تیرے ہاتھوں سے صاف کیسے کرتے

دل کی بستی ہیں بہت ویران جاناں
ہم تیرے بناء ُاسے آباد کیسے کرتے

یہ جدائی خواب ہیں یا حقیقت ہیں
ہم تجھ سے یہ سوال کیسے کرتے

کیتنا صبر کیا ہیں تجھے دیکھنے کو تو جب
ُتو سامنے ہیں تو نظروں کو جھکا کر بات کیسے کرتے

یوہی تماشا بن گئی محبت ہماری
یا خدا ! ہم اپنی پقیذگیی کا اقرار کیسے کرتے

ہمارے اپنے ہی تو ہیں کشتی ڈبونے والے
تو پھر ہم دریاوں کو پار کیسے کرتے

یہ آخری دیا ہیں جو جلا دیا تیرے نام کا مولا
تیرے ہوتے ہم خود کو کسی کا طلبگار کیسے کرتے

Rate it:
Views: 466
14 Sep, 2011