یہ اب جو میری زباں پر تمہارا نام نہیں
Poet: امن شہزادی By: Ali, Peshawarیہ اب جو میری زباں پر تمہارا نام نہیں 
 اسے معافی سمجھ لینا انتقام نہیں 
 
 مجھے پتا ہے جو تجھ کو خدا سمجھتے ہیں 
 وہی ہیں جن کی خدا سے دعا سلام نہیں 
 
 مرے علاوہ کوئی میری بات سنتا نہیں 
 اور آج کل تو میں خود سے بھی ہم کلام نہیں 
 
 اسی لیے تو سہولت سے جل رہے ہیں چراغ 
 انہیں پتہ ہے ہوا کا کوئی نظام نہیں 
 
 تو پھر وہ میرے لیے اہمیت نہیں رکھتا 
 کسی کے دل میں اگر تیرا احترام نہیں
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 