تم مجھے یاد نہ آؤ ، یہ احسان کرو
تم مجھے بھول ہی جاؤ ، یہ احسان کرو
زندگی میری اکیلے ہی گزر جائے گی
تم میرے ساتھ نہ آؤ یہ احسان کرو
یہ تیری یاد کا تحفہ ہے میری بے خوابی
میرے سپنوں سے نکل جاؤ یہ احسان کرو
سارے شکوؤں کو چھپالو دل میں
اِن کو لب پہ نہ لاؤ یہ احسان کرو
ساری دنیا مجھے دشمن سی نظر آتی ہے
تم مجھے دوست بتاؤ یہ احسان کرو
اب مجھے بھول گیا کیا کیا کہا تھا میں نے
تم مجھے یاد دلاؤ یہ احسان کرو
تیرے چہرے کو ترستی رہیں آنکھیں میری
وقتِ رخصت تو دکھاؤ یہ احسان کرو
ایک گھر چھوٹا سا قسمت میں نہیں ہے میری
تم میری قبر بناؤ ، یہ احسان کرو