یہ انسانوں کی بستی ہے

Poet: Ahsan Changezi By: Ahsan Changezi, karachi

یہاں پر دیکھ کر چلنا یہ انسانوں کی بستی ہے
جہاں ہر موڑ پر وحشت مسلمانوں پہ ہنستی ہے

عجب سوداگری ہے دیکھیئے آدم کے بیٹوں کی
بہت ہے قیمتی ہر شے فقط اک جان سستی ہے

زرا تکلیف پر بیٹی کے تڑپا جا رہا ہوں میں
کہیں پر ایک بچی ہے جو زخموں سے سسکتی ہے

غزہ میں آج بھی برپا قیامت ہے زرا دیکھو
وہاں ہر لا ش پہ اک ماں تڑپتی ہے بلکتی ہے

حسین ابن علی جیسا کوئی تو ہو مسلمانوں
نئی اک کربلا دیکھو تمہاری راہ تکتی ہے

وہاں پہ خون کے آ نسوں رواں ہے آج بھی احسن
یہاں آنکھوں میں دیکھو تو فقط مستی چھلکتی ہے

???? ??? ??? ???? ???? ?? ?? ???????? ??? ?? ????? ????? ?????? ??? ???? ?? ???? ?? ??? ?? ? ???? ???? ?? ?? ??? ???? ???? ?????? ??? ????? ?? ??? ???? ?????? ??
Rate it:
Views: 535
20 Jan, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL