کانپتے نہیں یہ دل خوف خدا سے
نار جہنم میں انسان جل جاتے ہیں
گھروں میں رکھا ہے بڑی عزت سے
سرِبازار اب وہ قرآن جل جاتے ہیں
اٹھتی نہیں غیر ت کی لہر بحر مردار میں
مغرب کی ہوا سے طوفان جل جاتے ہیں
دیکھو گے اور کتنے اپنوں کے جنازے
بھر بھر لاشیں اب قبرستان جل جاتے ہیں
زنگ آلود ہیں یہ انقلابی شمشیر یں
کفر کے تسلسل سےایمان جل جاتے ہیں