یہ تمنا تھی اسے پاس بلاتے ہم

Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindi

یہ تمنا تھی اسے پاس بلاتے ہم
بیٹھا کر پاس اپنا حال سناتے ہم

بتا کر دکھ اسے اپنے
خود روتے اور اسے رلاتے ہم

آنکھیں کر کے چار اس سے
بات کو آگے بڑھاتے ہم

کر کے شامل اسے آنسوئوں میں
اپنی پلکوں پر بیٹھاتے ہم

دیکھ کر حسن صورت اسکی
اس دل کو تڑپاتے ہم

یہ تمنا تھی اسے پاس بلاتے ہم
بٹھا کر پاس اپنا حال سسناتے ہم

Rate it:
Views: 571
06 Nov, 2012