یہ تمنا تھی اسے پاس بلاتے ہم
Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindiیہ تمنا تھی اسے پاس بلاتے ہم
بیٹھا کر پاس اپنا حال سناتے ہم
بتا کر دکھ اسے اپنے
خود روتے اور اسے رلاتے ہم
آنکھیں کر کے چار اس سے
بات کو آگے بڑھاتے ہم
کر کے شامل اسے آنسوئوں میں
اپنی پلکوں پر بیٹھاتے ہم
دیکھ کر حسن صورت اسکی
اس دل کو تڑپاتے ہم
یہ تمنا تھی اسے پاس بلاتے ہم
بٹھا کر پاس اپنا حال سسناتے ہم
More Sad Poetry






