یہ جو سرے راہ دیا جلتا ہے
لگتا ہے کسی غریب کا جیا جلتا ہے
کوئی ایسا بھی ہو جو تم سے اتنا پوچھے
اس طرح تڑپانے سے تجھے کیا ملتا ہے
چند روز کے قصے کہانیاں ہے
کون کسی کے ساتھ عمر بھر چلتا ہے
اتنی سی بات آج کا انسان نہیں سمجھتا
کپڑے میلے ہو تو گلے کون ملتا ہے
عمر گنوا دی ہم نے اک شخص کی تلاش میں اعظم
لوگ کہتے ہے ڈھونڈنے سے خدا ملتا ہے