یہ جو میرے جاگتے میں خواب ہیں
جینے کے تو بس یہی اسباب ہیں
خواب کی دنیا بظاہر کچھ نہیں
میرا اس دنیا سے باہر کچھ نہیں
یہ جہاں بس سیم و زر کا ہے جہاں
اس جہاں میں ایک شاعر کچھ نہیں
گو کہ گوہر یہ بہت نایاب ہیں
یہ جو میرے جاگتے میں خواب ہیں
تیری چاہت میں نہیں کوئ کمی
پھر بھی تنہا کیوں ہے میری زندگی
تجھ سے مل کے بھی نہ جانے کس لیے
مجھ کو رہتی ہے عجب سی تشنگی
آرزوئیں کس قدر بے تاب ہیں
یہ جو میرے جاگتے میں خواب ہیں
جینے کے تو بس یہی اسباب ہیں