یہ جو کچھ بھی پیاری ہے وفاداری نہیں

Poet: احسن فیاض By: احسن فیاض, Badin

یہ جو کچھ بھی پیاری ہے وفاداری نہیں
اِنسکاری ہے یا شرمساری ہے وفاداری نہیں

یُوں روتے ہوئے کو تسلیاں مانندِ دُنیا دینا
میرے محبوب دلداری ہے وفاداری نہیں

تو حرفِ وفا سے آشنا ہی نہیں نہیں سانیاں
تجھ میں کائنات تو ساری ہے وفاداری نہیں

ایک ہی لُطفِ عُمر مِلا جو تجھ پے نثار کیا
کیا یہ بھی جان خودداری ہے وفاداری نہیں

ابنِ اَدَمَ کا ہوَس ہے مُکار اے بنتِ حَوا
پگڑی پے پاؤں رکھنا بھی غداری ہے وفاداری نہیں

ہر خِرد تنخواہ لے رہا ہے لہُو بہانے کی احسِن
تیرے شہر میں ایمانداری ہے وفاداری نہیں

Rate it:
Views: 371
11 Jul, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL