یہ جو ہوائیں چلتی ہیں

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

یہ جو ہوائیں چلتی ہیں
ان پر اعتبار مت کرنا
نجانے کس دیس سے آئی ہیں
اور کیوں
ان کی آوارا مزاجی پر
پھر کوئی غزل مت کہنا
سنو یہ میرے سپنے بکھیر گئی تھی
ان سے بچنا
پر سے کوئی دا نا جلانا
کہ دیے کی جلتی لؤ کو
یہ دیکھ نا پائے گی
کسی کی آس کو یہ سہ ا پائے گئی
میں نے ریت کے ساحل پر اک گھر بنایا تھا
یہ ایک ہی جھونکے میں مٹ گئی تھی
تب سے میں بے گھر ہی رہتی ہوں
سنو
یہ بھٹک گئی تھی
تبھی تو ہر طرف سوگواری ہے
اب تو خو شی پر بھی
غم کی راج داری ہے
کبھی اپنے من کی مت سننا
ان کو تم رستہ مت دیکھانا
سنو
یہ ہوائیں جو چلتی ہیں
ان پر اعتبار مت کرنا

شاعرہ سیاں شام

Rate it:
Views: 564
07 May, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL