یہ دل بڑا اداس رہتا ہے
ہو کر اپنا کسی کے پاس رہتا ہے
ہوتے ہیں جب تنہا چاندنئ راتوں میں
اس کا دیدار ہمارے ساتھ رہتا ہے
پیتے ہیں جام اس کی جدائی کے
اک نشہ سا آنکھوں سے عیاں رہتا ہے
یاد کرتے ہیں اسے دل کی گہرائوں سے
وہ ہمارے دل میں جیسے آباد رہتا ہے