یہ سامنے کوئی میرے جیسا ہے کہ میں ہوں

Poet: lost Soul By: HASEEB, KARACHI

 یہ سامنے کوئی میرے جیسا ہے کہ میں ہوں
آئینہ میری آنکھ کا دھوکہ ہے کہ میں ہوں

اے صاحبِ شب! تجھ سے مجھے پو چھنا یہ ہے
ہمراہ میرے اندھیرا ہے کہ میں ہوں

اے خو فزدہ شخص! میرے پاس چلا آ
قسمت تیری اچھی ہے یہ اچھا ہے کہ میں ہوں

کھلتی ہی نہیں مجھ پہ حقیقت میری اپنی
عاصم میرے اندر کوئی مجھ سا ہے کہ میں ہوں
 

Rate it:
Views: 379
24 Apr, 2012