یہ عید تیرے شہر میں بھی آۓ گی
بڑے ناز سے تو اسے مناۓ گی
حسین ہاتھوں پر مہندی بھی لگاۓ گی
نرم سی کلائیاں چوڑیوں سے سجاۓ گی
ستارے بھی ٹانکے گی تم اپنی مانگ میں
مرمريں پاوں میں پازیب بھی پہنے گی
آنکھوں میں کاجل بھی لگاۓ گی
رخساروں پر لالی بھی بکھیرے گی
عجیب سی خوشی سے دل بھی دھڑکے گا
کسی چاہنے والے کی جب یاد آۓ گی