Add Poetry

یہ مت سمجھو جو روتا ہے وہی بیمار ہوتا ہے

Poet: Rashid Ali By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

یہ مت سمجھو جو روتا ہے وہی بیمار ہوتا ہے
یہ ہنسنا بھی مسلسل درد کا اظہار ہوتا ہے

عجب ہے حادثہ اک یہ بھی تاریخِ محبت میں
جو دشمن جاں کا ہوتا ہے اسی سے پیار ہوتا ہے

محبت جبر ہے تقدیر ہے تحریر ازلی ہے
محبت میں بھلا کب کوئ خود مختار ہوتا ہے

تماشا دیکھنے کا ہوتا ہے تب رقصِ بسمل کا
تیرا تیرِ نظر جب بھی جگر کے پار ہوتا ہے

قدم رکھا ہی کیوں تھا تو نے کوچہِ ملامت میں
محبت میں تو یہ آخر میری سرکار ہوتا ہے

یوں لگتا ہے مجھے جیسے جدائی مار ڈالے گی
جدائی میں ہر اک لمحہ بہت دشوار ہوتا ہے

Rate it:
Views: 401
25 Jan, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets