یہ محبت کیسی ہے

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

یہ محبت کیسی ہے

اپنے سوا کوئی بھی
ارمان پلنے نہیں دیتی
کبھی بجھنے نہیں دیتی
کبھی جلنے نہیں دیتی

یہ محبت کیسی ہے

پتھرا دیتی ہے آنکھوں کو
اشک برسنے نہیں دیتی
کبھی رونے نہیں دیتی
کبھی ہنسنے نہیں دیتی

یہ محبت کیسی ہے
محبت کرنے والے کو
بنا دیتی ہے بہادر
کسی کی عزت چھین لے
کسی کے سر پہ دے چادر

یہ محبت کیسی ہے

عجب اک سکوت سا
دل و دماغ پہ طاری ہے
کچھ کہنے نہیں دیتی
کچھ سننے نہیں دیتی

یہ محبت کیسی ہے
یہ زندگی کا زہر بھی
تنہا پینے نہیں دیتی
کبھی مرنے نہیں دیتی
کبھی جینے نہیں دیتی

یہ محبت کیسی ہے
یہ محبت کیسی ہے
 

Rate it:
Views: 628
17 Oct, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL