میں اس کا جانتا ہوں جو مجھ کو جانتا نہیں
دل دے دیا کسی کو یہ تو کوئی گناہ نہیں
خود اختیار ہوتے تو شاید یوں نہ ہوتا
دل نے تمہیں اپنا لیا یہ میری خطا نہیں
راہ وفا پہ چلنے والے واپس نہیں آسکے
ان راستوں سے واپسی کا کوئی راستہ نہیں
تم نے ہمیں نہیں چاہا تم سے کوئی گلہ نہیں
خود سے پشیماں ہو گئے تم سے تو خفا نہیں
اک دن تمہارے دل میں میری جگہ بن جائے گی
کیونکہ میرے دل میں کم تو میری وفا نہیں
تیرے خفا ہو جانے سے ہم بیوفا نہ ہونگے
کیونکہ تیرے ستم ہمیں لگتے کبھی جفا نہیں
عظمٰی تیرے لبوں پہ میرے دل کی بات آگئی
تو میری ہمنوا ہوئی یوں پہلے تو ہوا نہیں