یہ پھول یہ کتاب میرا مسئلہ نہیں

Poet: Kawar Imtiaz By: Shazia Hafeez, Attock

یہ پھول یہ کتاب میرا مسئلہ نہیں
اے دل یہ شہر خواب میرا مسئلہ نہیں

میری سیاہ رات میری کائنات ہے
یہ مہر و ماہتاب میرا مسئلہ نہیں

یہ دشت پر ملال میرے حسب حال ہے
ہنستا ہوا گلاب میرا مسئلہ نہیں

جس دن سے اس کے آنے کی امید بجھ گئی
یہ صح آبتاب میرا مسئلہ نہیں

دنیا کو چاہتا ہوں اپنوں کے واسطے
یہ خانماں خراب میرا مسئلہ نہیں

میں دل ہوں میرے دوست میرا مسئلہ ہے عشق
ناکام و کامیاب میرا مسئلہ نہیں

Rate it:
Views: 1498
17 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL