Add Poetry

یہ چمک دھول میں تحلیل بھی ہو سکتی ہے

Poet: Ali Zaheer By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

یہ چمک دھول میں تحلیل بھی ہو سکتی ہے
کائنات، اِک نئی تشکیل بھی ہو سکتی ہے
تم نہ سمجھو گے کوئی اور سمجھ لے گا اسے
خامشی، درد کی ترسیل بھی ہو سکتی ہے
کچھ سنبھل کر رہو، ان سادہ ملاقاتوں میں
دوستی، عشق میں تبدیل بھی ہو سکتی ہے
میں ادھورا ہوں مگر خود کو ادھورا نہ سمجھ
مجھ سے مِل کر تری تکمیل بھی ہو سکتی ہے
کاٹنا رات کا آسان بھی ہو سکتا ہے
دل میں اِک یاد کی قندیل بھی ہو سکتی ہے
اس قدر بھی نہ بڑھو دامنِ دل کی جانب
یہ محبت، کوئی تمثیل بھی ہو سکتی ہے
ہاں دل و جان فدا کر دو ظہیر اس پہ مگر
یہ بھی امکان ہے تذلیل بھی ہو سکتی ہے

Rate it:
Views: 233
23 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets