یہ کب کہا تھا نظاروں سے خوف آتا ہے
Poet: Wasi Shah By: Shazia Hafeez, Attockیہ کب کہا تھا نظاروں سے خوف آتا ہے
مجھے تو چاند ستاروں سے خوف آتا ہے
میں دشمنوں کے کسی وار سے نہیں ڈرتا
مجھے تو اپنے ہی یاروں سے خوف آتا ہے
خزاں کا جبر تو سینے پہ روک لیتے ہیں
ہمیں اُداس بہاروں سے خوف آتا ہے
ملے ہیں دوستو بیساکھیوں سے غم اتنے
میرے بدن کو سہاروں سے خوف آتا ہے
میں التفات کی خندق سے دور رہتا ہوں
تعلقات کے غاروں سے خوف آتا ہے
More Sad Poetry






