جاگو
کب کا لہو‘ لہو ہوا ہے
جانو
دانستہ ہوا ہے کہ سہو ہوا ہے
کس کی یہ سازش ہے
بلبل کے روبرو
قتل رنگ و بو ہوا ہے
قاتل کی آستین دیکھ لو
ہواوں سے گواہی لے لو
یہاں ہی جھگڑا
من و تو ہوا ہے
وہ جینا کیا جینا ہے
جو جینا ڈر کر جینا ہے
مے گرتی ہے کہ
تار سبو ہوا ہے
جاگو
کب کا لہو‘ لہو ہوا ہے