یہ کوئی کھیل نہیں زندگی بھر کا بندھن ہوتا ہے
Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachiُیہ کوئی کھیل نہیں زندگی بھر کا بندھن ہوتا ہے
دو کو ملانا نہیں، شریک زندگی بنانے کا کام ہوتا ہے
بات آگے بڑھے گی تو کچھ تلخیاں اور خوش گپیاں بھی ہونگی
لڑکی کی اور لڑکے کی ہونے والی ساس میں باتیں خراب بھی ہونگی
کچھ لوگ یہاں بھی تو سمجھ دار ہونگے
لڑکی اور لڑکے کے اپنے سگے ہونگے
کریں گے مداخلت اور بات آگے بڑھائیں گے وہ
سمجھداری کا ثبوت دیکر بات پکی کرائیں گے وہ
پھر لڈو پھوٹیں کے لڑکے اور لڑکی کے من میں
پیار بسنے لگے گا دونوں کے خالی دلوں میں
بے چین ہونگے دونوں صرف یہ سننے کے لیئے
کیا رکھی ہے تاریخ ہم دونوں کی شادی کے لیئے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






