یہ کیسا مذاق ہے

Poet: شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Shakira Nandini, Oporto

تجھ کو ہم
تجھ ہی میں دیکھنا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
اپنی ہی جھلک نظر آتی ہے

تجھ کو ہم
تیری بے رُخی کی سزا دینا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
اس خیال نے خود کو ہی سزا دے دی

تجھ کو ہم
فردوس کی سیر کرانا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
اس خیال نے خود کو خُدا بنا دیا

تجھ کو ہم
اپنا بنانا چاہتے تھے
یہ کیسا مزاق ہے کہ
تم کو ہماری خبر تک نہیں

Rate it:
Views: 614
02 Apr, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL