ﻣﺠﮭﮯ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺭﮨﻨﮯ ﺩﻭ

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ﻣﺠﮭﮯ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺭﮨﻨﮯ ﺩﻭ
ﺳﻨﺎ ﮨﮯ ﻋﺸﻖ ﺳﭽﺎ ﮨﻮ
ﺗﻮ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﻟﮩﻮ ﺑﻦ ﮐﺮ
ﺭﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﺎﭺ ﺍﭨﮭﺘﯽ ﮨﮯ
ﺫﺭﺍ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺭﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﮐﻮ ﺟﮭﻮﻡ ﺟﺎﻧﮯ ﺩﻭ
ﺍﺑﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﺩﻥ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺤﺒﺖ ﺁﺯﻣﺎﻧﮯ ﺩﻭ
ﺍﺳﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﺑﺘﺎﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ
ﺍﺱ ﮐﻮ ﮐﺘﻨﺎ ﭼﺎﮨﺎ ﮨﮯ
ﺑﺘﺎﯾﺎ ﺟﮭﻮﭦ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ
ﮐﮧ
ﺳﭽﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﺒﻮ
ﺗﻮ ﺧﻮﺩ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ
ﻣﯿﺮﯼ ﺑﺎﺗﯿﮟ ، ﻣﯿﺮﯼ ﺳﻮﭼﯿﮟ
ﺍﺳﮯ ﺧﻮﺩ ﺟﺎﻥ ﻟﯿﻨﮯ ﺩﻭ
ﺍﺑﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﺩﻥ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺤﺒﺖ ﺁﺯﻣﺎﻧﮯ ﺩﻭ

Rate it:
Views: 820
30 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL