بہت کچھ ا یسا ھے جو کہنا با قی ھے
بہت کچھ ابھی سننا با قی ھے
بہت کچھ دیکھ چکے ہیں
ابھی د یکھنا بہت کچھ با قی ھے
بہت کچھ جا ن چکے ہیں
جا ننا ابھی بھی بہت کچھ با قی ھے
آگے نکل گئی ھے د نیا بہت ہی لیکن
ا بھی بھی بہت کچھ ا یسا ھے جو ڈ ھو نڈ نا با قی ھے
ا سکی تلا ش میں شب میں مر بھی جاؤں تو کیا ھے
میرے پیچھے ا بھی ساری د نیا با قی ھے
سلسلہ یو نہی چلتا ر ہے گا جستجو کا
کگن اور ھمت با قی ھے تو سمجھ لے دم با قی ھے
ستاروں سے اگے جہاں اور بھی ہیں
ان جہانوں کو ابھی کھو جنا با قی ھے