انساں رہ گئے اب جہاں میں، انسانیت مگر کھو گئی ہے بدن خالی رہ گئے ہیں فقط، روحانیت مگر کھو گئی ہے رشتوں میں بھی بناوٹ، ہر عمل میں بھی ہے بس دکھاوا ہر طرف اب ہے ریاکاری، شفافیت مگر کھو گئی ہے