اک حرف تسلی کا اک لفظ محبت کا
خود اپنے لئے اس نے لکھا تو بہت رویا
پہلے بھی شکستوں پر شکست کھائی تھی اس نے
لیکن وہ تیرے ہاتھوں ہارا تو بہت رویا
اتنا بھی آساں نا تھا ہستی سے گزر جانا
اترا جو سمندر میں دریا تو بہت رویا
جو شخص نہیں رویا کبھی تپتی چھاؤں میں
آج دیوار کے سائے میں بیٹھا تو بہت رویا