اک غریب مجبور انسان ملا
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaنا سکون ملا
نا قرار ملا
میں جہاں بھی گیا
دشمنوں کا امبار ملا
کشتی تھی بہت خستہ
اور راستے میں طوفان ملا
جوانی کے دن تو
کٹ ہی گئے تھے جیسے تیسے
مگر بڑھاپے میں نجانے کیوں عذاب ملا
میں کب چلا تھا اور کہا آ پہنچا ہوں
راستے کو ناپا تو
سالوں کا حساب ملا
عزت بنانے کے لیے
کیا کچھ نہ کیا تھا میں نے
آج بے جرم خود کو
سلاخوں کے پیچھے دیکھا
تومجھ میں بھی
اک غریب مجبور انسان ملا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






