اک لمحہ ہے کہ گزرتا نہیں
یاد کا عذاب ٹلتا نہیں
جو میرے خیال کا ہمسفر ہے
وە شخص اب مجھ سے ملتا نہیں
درد محسوس ہوتا ہے دکھائی نہیں دیتا
دل کے زخموں سے لہو ٹپکتا نہیں
سوتے میں بھی جاگتی ہیں آنکھیں
زھن اب کوئی خواب بنتا نہیں
رتیں آتی ہیں رتیں جاتی ہیں
تیری یاد کا موسم بدلتا نہیں