خوابوں کے چمن میں آگ لگی اشکوں سے بجھائی پر نہ بجھی سب پھول اور پتےّ راکھ ہوئے اور خاک میں مل کر خاک ہوئے اب خاک سجائے پھرتا ہوں سینے سے لگائے پھرتا ہوں اب فکر نہیں کچھ جلنے کی اور بادِ خزاں کا خوف نہیں