بے خزاں زندگی بہاروں کے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Manila بے خزاں زندگی بہاروں کے
 زد میں دل آئے غمگساروں کے
 
 کیسے آغوش غیر میں جائیں
 ہیں یہ حالات بے سہاروں کے
 
 بعد مدت کے مسکرائے تھے
 اڑ گئے چہرے خیر یاروں کے
 
 جن کو کرتے رہے نظر انداز
 ہم بھی مجرم ہیں ان پیاروں کے
 
 پردئہ رہبری میں قزا قی
 حوصلے دیکھو گے وہ چاروں کے
 
 ساتھ رکھ ہم کو بھی غم دوراں
 ہم بھی راہی ہے اب اشاروں کے
 
 عشق کا شوق ہے تو اے وشمہ
 سیکھو انداز جاں نثاروں کے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 