تم کو شائد بارشیں اچھی لگتی ہیں
جو آنکھوں سے میری ساون برستا ہے
پانی جلتی پہ تیل ہو جیسے
سارا وجود ہی جلتا رہتا ہے
یوں تو دم گھٹتا ہے فضا میں میرا
تیری خوشبو سے بس سانس چلتا ہے
چھن جانا بھی کیسا جان لیوا تھا
اب تو اس خیال سے بھی ڈر لگتا ہے
تمہارے ساتھ رنگینئ زیست بھی گئی
پھول بےرنگ پتوں کا رنگ زرد لگتا ہے