خدا دیکھ رہا ہے

Poet: Syed Farrukh Imdad By: Syed farrukh Imdad, Lahore

تمہیں ڈر نہیں لگتا، خدا دیکھ رہا ہے
میں اندھا ہوں تو کیا، خدا دیکھ رہا ہے

کر جس قدر ظلم تو کر سکتا ہے کافر
کشمیر کو جلتا ہوا، خدا دیکھ رہا ہے

اس نے کہا تھا خدا کی قسم نہیں چھوڑوں گی کبھی
لو آج ہم ہو رہے ہیں جدا ، خدا دیکھ رہا ہے

نہ کیا کرو پردے میں بھی آنکھوں سے باتیں
تمہارے اشارے اور ادا ، خدا دیکھ رہا ہے

تمہیں سوچتے رہنے سے ہو جاتی ہیں اکثر
نمازیں کتنوں کی قضا ، خدا دیکھ رہا ہے

اتنی ریاضتوں بعد بھی فرخ پھر تجھ کو کیا ملا؟
جو تو نے دیکھا نہیں خدا، خدا دیکھ رہا ہے
 

Rate it:
Views: 893
23 Aug, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL