“درد آشوب“ سے انتخاب

Poet: Ahmad Faraz By: uzma ahmad, Lahore

خلق کی بے خبری ہے کہ میری رسوائی
لوگ مجھ کو ہی سناتے ہیں فسانے میرے

یہ ظلم دیکھ کہ تو جان شاعری ہے مگر
میری غزل میں تیرا نام بھی ہے جرم سخن

میں تجھے کھو کہ بھی زندہ ہوں یہ دیکھا تو نے
کس قدر حوصلہ ہارے ہوئے انسان میں ہے

کویہ بتلاؤ تو اک عمر کا بچھڑا محبوب
اتفاقاً کہیں مل جائے تو کیا کہتے ہیں

جی میں جو آتی ہے کر گزرو کہیں ایسا نہ ہو
کل پشیماں ہو کہ کیوں دل کا کہا مانا نہیں

Rate it:
Views: 887
27 Oct, 2011