درد بن کے رگ جاں میں رہتے ہو
میری آرزو کے جہاں میں رہتے ہو
یاد آنے والے کبھی بھول بھی جاوٴ
میرے حافظے کے امتحان میں رہتے ہو
سورج کی طرح مجھ میں ڈوب جاتےہو
چاند بن کے ستاروں میں مسکراتےہو
تنہائی اتنی ہے کہ کہیں نہیں ہو
پاس اتنےہو کہ کہیں نہیں جاتے ہو
یاد کا حسن بھی کیا عجیب ہے
جتنے دور جاتےہو اتنے قریب آتے ہو