دل کے دشمن کو مہمان کر رکھا ھے۔

Poet: asad By: asad, mpk

کسی کی یادون نے پریشان کر رکھا ھے۔۔۔
ناک مین اپنے دم ہر آن کر رکھا ھے۔۔۔

عجب سی کیفیت مین مبتلا ہون اے دوست
کہ دل کے دشمن کو مہمان کر رکھا ھے۔

سلسلہ غم فراق کا جاری ھے ابھی تک۔۔۔
بقراری نے جی اپنے ہلکان کر رکھا ھے

روداد غم اپنے اب جا سنایئے کس کو ؟
کہ زمانے نے بند اپنے کان کر رکھا ھے

عشق کے چنگل سے اب نکلنا نہین آسان۔
اے دل اپنے لیے تونے ذیان کر رکھا ھے

یون اچانک اس کا مجھ سے روٹھ جانا اسد
نہین معلوم کس نے اسکو بدگمان کر رکھا ھے

Rate it:
Views: 714
27 Jul, 2020