دیکھنے کو ملا
Poet: Hina By: Hina Nisar, Multanتیرے وصل کے بعد تیرا ھجر دیکھنے کو ملا
 نہ جانے ھم کو کیا کیا دیکھنے کو ملا 
 
 اپنے ھی آنسولپٹ کر روےھم سے
 اپنے ھی دل کا جنازہ دیکھنے کو ملا
 
 اپنے ھی ھونٹوں نے چپ سادھ لی ھم سے
 اپنے ھی اپنوں کا دغا دیکھنے کو ملا
 
 لگی تھی ایسی عادت تجھ سے بات کرنےکی
 اپنی ھی باتوں کا تماشادیکھنے کو ملا
 
 تو گیا تو ھجر کے یارانے کھلے
 کچھ آنسووں کچھ غموں کاحلقہ دیکھنے کو ملا
 
 مل کر بیٹھ گےء سب مجھ سے سر جوڑ کے ایسے
 گویا تجھ سے منسوب شرارتومنظر دیکھنے کو ملا
 
 پھر تو سب درد بھی مجھے چھوڑ کر چلے گےء تیرے ساتھ
 مجھے اپنا آپ ھی درد سا دیکھنے کو ملا
 
 کیا ایسے ھی ھوتا ھے ھجر کا زمانہ یارو۔۔۔؟
 سب مجھ سے جدا؛ میں سب سے جدا دیکھنے کو ملا۔۔۔ 
  
More Sad Poetry






