عشق کا روگ اگر دل میں نہ پالے ہوتے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Philippines

 عشق کا روگ اگر دل میں نہ پالے ہوتے
آج آنکھوں میں نہ یہ درد کے نالے ہوتے

یہ جدائی کا زہر ہم کو نہ پینا پڑتا
راستے تھے ہاں مگر تم نے نکالے ہوتے

کاش دو وقت کا کھانا جو میسر ہوتا
ایک مجبور نے پتھر نہ اجالے ہوتے

ہم شب و روز اگر دل نہ جلاتے اپنا
ان کی محفل میں کبھی بھی نہ اجالے ہوتے

گر نہ سکتے تھے کبھی ٹھوکریں کھا کر وشمہ
تم اگر ہم کو محبت سے سنبھالے ہوتے

Rate it:
Views: 320
07 Sep, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL