نہ شکوہ ھے تجھ سے اور کوئ شکا یت بھی نہی
ملا مجھکو و ہی نہی جو میرا کبھی تھا ہی نہی
مسا فر ہو ں میں ایسی منزل کا شب
کے جسکا پتہ تو مجھے خود بھی نہی
خا روں سے بھری راہ پہ چل ر ہا ہوں میں
اب تک تو میری راہ میں اک پھو ل بھی کھلا نہی
میرے خدا مجھے مت آز ما اتنا کہیں حو صلہ نہ ہار دوں میں
بندہ ہو ں تیرا اد نی سا میں کوی فر شتہ تو نہی