Add Poetry

“مدر ٹریسا“ حصہ دوم

Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تو نے کبھی یہ کیوں نہیں سوچا
کونسی طاقت
انسانوں سے جِینے کا حق چھِین کے
ان کو فٹ پاتھوں اور کُوڑا گھروں تک پہنچاتی ہے
تُو نے کبھی یہ کیوں نہیں دیکھا
وہی نظامِ زَر
جس نے ان بُھوکوں سے روٹی چھینی ہے
تیرے کہنے پر
بُھوکوں کے آگے
کچھ ٹکڑے ڈال رہا ہے
تُو نے کبھی یہ کیوں نہیں چاہا
ننگے بچّے
بُڈّھے کوڑھی بے بَس انساں
اِس دنیا سے
اپنے جِینے کا حق مانگیں
جِینے کی خیرات نہ مانگیں
ایسا کیوں ہے
اِک جانب مظلوم سے تجھ کو ہمدردی ہے
دوسری جانب
ظالم سے بھی عار نہیں ہے
لیکن سچ ہے
ایسی باتیں
میں تجھ سے کِس مُنہ سے پُوچھوں
پُوچھوں گا تو
مجھ پر بھی وہ ذمّے داری آ جائے گی
جس سے میں بچتا آیا ہوں
بہتر ہے خاموش رہوں میں
ور اگر کچھ کہنا ہو تو
یہی کہوں میں
اَے ماں تھریسا
مجھ کو تیری عظمت سے اِنکار نہیں ہے

Rate it:
Views: 243
12 Oct, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets