مرے دوست دشمن یہاں اور بھی ہیں
Poet: By: AB shahzad, Mailsiمرے دوست دشمن یہاں اور بھی ہیں
ابھی چلنے کے تو نشاں اور بھی ہیں
اکیلا نہیں مبتلا ہجر غم میں
بچھڑنے تو والے جواں اور بھی ہیں
تری چلتی ہے اس جہاں میں کہوں تم
سوا اس کے سجنا جہاں اور بھی ہیں
ملا کیوں نہیں یار انصاف مجھ کو
مرے جیسے تو بد گماں اور بھی ہیں
زمانے کی تم بھیڑ میں جاؤ گے پھنس
چھپے ہوئے مخفی مکاں اور بھی ہیں
محبت عداوت شرافت بنی ہے
ابھی زیست کے امتحاں اور بھی ہیں
اکیلا نہیں رو رہا ہوں شہزاد
ادھر سے ادھر سسکیاں اور بھی ہیں
More Sad Poetry






