میں ہر اک سے لفظوں کے تماچے کہتا رہا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

ُاسے پانے نکلا تو
دوست پے دوست بناتا رہا

شاید ! مل ہی جائے کوئی اپنا
اسی آس پے سب کو حال بتاتا رہا

وہ تو میرے سامنے ہی تھی
جسیے ڈھونڈتے میں اپنا آپ گنواتا رہا

بس ُاسے چاہا تھا یہی تھی خطاء میری
تبی تو میں ہر اک سے لفظوں کے تماچے کہتا رہا

بڑا یقین تھا مجھے ُاس شخص پے
جس کی خاطر میں تنہایوں کو منہ لگاتا رہا

سوچتا ہوں کیا میری سب
وفایئں ُاس کے لیے کچھ نا تھی

جو وہ بھی لوگوں کی طرح
مجھے ہی چھوٹا ٹھراتا رہا

میری آنکھیں جو کبھی بھیگ جاتی تھی
وہ تو میرے آنسووں کو بھی پانی بتاتا رہا

مجھے محبت میں تڑپتا
دیکھنے کا بہت شوق تھا ُاسے

جب تڑپنے لگا تو وہ شخص
مجھ سے ہی دامن چھڑاتا رہا

Rate it:
Views: 400
22 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL