ننھے شہیدوں کے لہو کی سوغات تو دیکھو
شہر خموشاں میں پھولوں کی بارات تو دیکھو
حورو غلماں اللہ کی طرف سے نذرانے ہونگے
میزبان کی طرف سے مہمانوں کی مدارات تو دیکھو
صبح ِد م کِھلنے والے شام سے پہلے مرجھا گئے
روشن صبح کی لہو رنگ آج رات تو دیکھو
خونِ جگر سے رنگین پرہن میں لپٹے ہوئے پھول
سر جھکائے ہاتھ باندھے نباتات و جمادات تو دیکھو
ڈال ڈال پہ کیا گذ ری جب کلیا ں ٹوٹی ہونگی
مہلت نہ ملی پھول ہونے کی کلیوں کی حیات تو دیکھو
بے قصور تڑپتی ہوئی لاشوں کو دیکھ دیکھ
فرشتوں کی سرِ عرش صدائے ہیہات ہیہات تو دیکھو
بدنامی ِدیں میں کوئی سر فہرست بد نام ہوئے
سینچی لہو سے شہیدوں نے وطن کی نباتات تو دیکھو
معاذ او ر معوذ کی آج یاد تازہ ہو گئی
خون کی تلواروں سے لرزہ بر اندام لات و منات تو دیکھو
پاک وطن کے ساغر میں شامل پھولوں کا لہو بھی کر لو
آغوش مادر میں ذرا زبانِ گل کی بات تو دیکھو
سفاکی ءِ انسان سے درندے بھی شرمندہ ہیں
ظلم کے طوفان بے ہنگم سے پھیلے لمحات تو دیکھو
جاگ مسلماں ساری رنجشوں کو بُھلا کے ایک ہو جا
زبان خاموش سے کچھ کہتے ہوئے ڈال اور پات تو دیکھو
تب و تاب جاوید پرندوں کی شکل میں
تہے عرش نشین شہید وں کی ممات تو دیکھو
قلبِ جاں سوزُ سے ہے حیات اُمم رقم طراز
خون شہید میں چُھپے قلم اور دوات تو دیکھو
شہید کے ہر قطرہ خون کی مرہون منت شمع ِ دین
ارشاد عرض و سماں پہ خون شہید کی کرامات تو دیکھو