Add Poetry

وہ نہ رکھے امیدِ ر حمانی

Poet: By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

وہ نہ رکھے امیدِ ر حمانی
جس کے اندر ہے سوچ شیطانی

خون سستا ہے مہنگا ہے پانی
پھر بھی دیں گے ضرور قربانی

نام لکھ دو جہادِ اکبر میں
زیست ہو جائے گی یہ لافانی

اک سمندر ہے آنکھ میں لیکن
کتنی ہلچل ہے کتنی طغیانی

پہلے دکھتا تھا پاس میں رہنا
اب جدائی میں کسی حیرانی

زندگی کے قریب رہ کر بھی
کیسا شکوہ ہے ،کیسی من مانی

بات کرنی ہے گر محبت کی
چھوڑو وشمہ یہ ساری نادانی

Rate it:
Views: 242
05 Jan, 2023
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets