کتابیں ہر طرف بکھری پڑی ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

کتابیں ہر طرف بکھری پڑی ہیں
سبھی دیواریں وحشت سے بھری ہیں

یہ دل سینے سے نکلا جا رہا ہے
مِری آہیں نکلتی جا رہی ہیں

تمہارے ساتھ جینا چاہتی ہوں
مِری سانسیں سبھی تم سے جڑی ہیں

نظر آ جائے گی میری محبّت
ادھر دیکھو مِری آنکھیں جھکی ہیں

نہیں اچھی یہ خاموشی مسلسل
مِری باتیں بھی کیا لگتی بری ہیں

حقیقت کیسے جانے گی تو وشمہ
تِری آنکھیں تو خوابوں سے بھری ہیں

Rate it:
Views: 294
17 Oct, 2024
More Life Poetry