کہیں روپوش ھو جاؤں

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

دل چاہتا ھے اب کہیں روپوش ھو جاؤں
محبت کی قید سے سبکدوش ھو جاؤں

وفاؤں سے، جزاؤں سے، محبت کی صداؤں سے
میں اب دُور ھو جاؤں کہیں روپوش ھو جاؤں

رہتا ھے ایک شخص ساتھ میرے سائے کی طرح
جی چاہتا ھے رُوح کھینچ کر اپنی اب اُس سے جُدا ھو جاؤں

وقت نے سکھا دئیے ہیں جینے کے سبھی گُر
سوچتی ھوں گزرا ماضی بن کر کہیں گُمنام ھو جاؤں

ٹُوٹ سی گئی ھے آس کی ڈور بھی “فائز“
جی چاہتا ھے خاموش ھو جائیں الفاظ اور گہری نیند سو جاؤں

Rate it:
Views: 546
27 Jul, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL